aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو

قاضی غلام محمد

غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو

قاضی غلام محمد

MORE BYقاضی غلام محمد

    غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو

    یہ ون وے مستقل ٹریفک بھلا اے آسماں کیوں ہو

    اگر آنا ہوا تو ایک فلمی گیت گائے گا

    مری میت پہ وہ حسب روایت نوحہ خواں کیوں ہو

    یہ کیا انداز ہے یا رب سمجھنا جس کو مشکل ہے

    ظریفانہ ستم مرغوب خوئے دوستاں کیوں ہو

    اٹھا کے سر سے اونچا پہلے وہ مجھ کو پٹختے ہیں

    بہت ہی پیار سے پھر پوچھتے ہیں نیم جاں کیوں ہو

    محبت کو تو تم نے کوئی ٹگ آف وار سمجھا ہے

    نہ کھینچو گر تم اپنے کو کشاکش درمیاں کیوں ہو

    اسے جب نقل کرنے کی اجازت مل گئی تم سے

    عدو کو ٹاپ کرنا ہے تو میرا امتحاں کیوں ہو

    بچارا سچ جہاں سے دم دبا کر کب کا بھاگا ہے

    تعاقب میں ابھی تک اس کے پھر سارا جہاں کیوں ہو

    دم گفتار جو بیوی سے اکثر مات کھاتا ہے

    سر منبر وہی واعظ بڑا معجز بیاں کیوں ہو

    غرور حسن کی پستی ہے اس کا راز اے قاضیؔ

    جسے بچوں سے نفرت ہو وہ دس بچوں کی ماں کیوں ہو

    مأخذ:

    حرف شیریں (Pg. 31)

    • مصنف: قاضی غلام محمد
      • ناشر: ادارہ ادبیات اردو، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے