Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل غزل وہی چہرہ دکھائی دیتا ہے

لیاقت علی عاصم

غزل غزل وہی چہرہ دکھائی دیتا ہے

لیاقت علی عاصم

MORE BYلیاقت علی عاصم

    غزل غزل وہی چہرہ دکھائی دیتا ہے

    سخن سخن وہی گویا دکھائی دیتا ہے

    قبائے سرخ میں کیا ہے کہ دیکھتے رہئے

    وہ ہر لباس میں اچھا دکھائی دیتا ہے

    بہت قریب نہ آؤ میں آئنہ ہی سہی

    بہت قریب سے دھندلا دکھائی دیتا ہے

    یہ کیا ستم ہے کہ بستی کے ایک ہی گھر میں

    کئی گھروں کا اجالا دکھائی دیتا ہے

    کوئی خیال نہ صورت نہ ذائقہ نہ پکار

    بس ایک وہم گزرتا دکھائی دیتا ہے

    خزاں کی دھوپ میں میں نے کہا نہ تھا کہ مجھے

    ہرا بھرا کوئی سایہ دکھائی دیتا ہے

    کسی کے ہاتھ میں کاسہ نہیں مگر عاصمؔ

    ہر ایک ہاتھ میں کاسہ دکھائی دیتا ہے

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 199)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے