Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل کو اشتہاری کر رہا ہوں

سنیل آفتاب

غزل کو اشتہاری کر رہا ہوں

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    غزل کو اشتہاری کر رہا ہوں

    تمہارے نام جاری کر رہا ہوں

    کوئی صحرا مجھے کرنا ہے آباد

    سو وحشت خوب ساری کر رہا ہوں

    درختوں سے پرندے جا چکے ہیں

    میں کس کی پہرے داری کر رہا ہوں

    ابھی سے دستکیں دینے لگی صبح

    ابھی تو نیند طاری کر رہا ہوں

    لو تم آ ہی گئے ہو تو بتا دوں

    میں باتیں بھی تمہاری کر رہا ہوں

    مجھے کب آسمانوں کی ہے درکار

    جو اتنی جان ماری کر رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 78)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے