Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزلیں بھی بہت لکھیں اور گیت بہت گائے

کرامت غوری

غزلیں بھی بہت لکھیں اور گیت بہت گائے

کرامت غوری

MORE BYکرامت غوری

    غزلیں بھی بہت لکھیں اور گیت بہت گائے

    ہم شعر کی عظمت کو لیکن نہ پہنچ پائے

    کچھ ایسا انوکھا بھی انداز نہ تھا اپنا

    کچھ لوگ مگر پھر بھی ہم کو نہ سمجھ پائے

    ہم دل کی امیری سے اس درجہ تونگر تھے

    جو خاک ملی ہم کو ہم سونا بنا لائے

    مٹی میرے کھیتوں کی ہتھیا لی اسیروں نے

    اور جتنے گھروندے تھے یاروں نے مرے ڈھائے

    رہزن سے بچا لائے سب مال و متاع اپنی

    گھر لوٹ گئے لیکن جو تھے مرے ہمسائے

    ہم اہل ہنر اب تو اس حال پہ قانع ہیں

    نے دھوپ ہے عارض کی نے گیسوؤں کے سائے

    وہ عہد جوانی جو اس شہر میں کاٹا تھا

    اے کاش کبھی وہ بھی اک روز پلٹ آئے

    یہ آگ مرے گھر میں ہے اپنے چراغوں کی

    دشمن کو ضرورت کیا چنگاری وہ بھڑکائے

    دشمن کا نصیب اب تو یہ اپنی کرامت ہے

    دہلیز پہ اس کی ہم نعمت یہ لٹا آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے