Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھبرا کے شام ہجر کی تنہائیوں سے ہم

حقی حزیں

گھبرا کے شام ہجر کی تنہائیوں سے ہم

حقی حزیں

MORE BYحقی حزیں

    گھبرا کے شام ہجر کی تنہائیوں سے ہم

    بہلے نہ دل کی انجمن آرائیوں سے ہم

    پھر دل کو عرض شوق کے قابل بنا دیا

    پھر مضطرب ہیں ان کی مسیحائیوں سے ہم

    کچھ دل کا اہتمام ہے کچھ ہے نظر کا فیض

    واقف ہیں خوب حسن کی رعنائیوں سے ہم

    اب کیا کریں کہ ضبط کی حد سے گزر گئے

    خود منفعل ہیں شوق کی پنہائیوں سے ہم

    سجدے کر اے نگاہ کہ محروم ہو گئے

    اس آستاں پہ ناصیہ فرسائیوں سے ہم

    رعنائیٔ نگاہ تو دیکھو کہ حسن کو

    بیگانہ کر رہے ہیں خود آرائیوں سے ہم

    کرنی پڑیں گی عشق کی نادانیاں قبول

    تنگ آ گئے ہیں عقل کی دانائیوں سے ہم

    جلوہ گہ مجاز و حقیقت کی آڑ میں

    کھیلا کئے ہیں اپنی ہی پرچھائیوں سے ہم

    جن میں حزیںؔ نزاکت احساس ہی نہ ہو

    باز آئے ایسی قافیہ پیمائیوں سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے