Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھپلوں میں ایک ایسا بھی گھپلا دکھائی دے

پاگل عادل آبادی

گھپلوں میں ایک ایسا بھی گھپلا دکھائی دے

پاگل عادل آبادی

MORE BYپاگل عادل آبادی

    گھپلوں میں ایک ایسا بھی گھپلا دکھائی دے

    گنجوں کے ہاتھ میں مجھے کنگھا دکھائی دے

    واعظ کے گھر میں خود مجھے لفڑا دکھائی دے

    گڑ کا پرہیز گلگلے کھانا دکھائی دے

    بچے یتیم خانے کے مریل ہیں سب مگر

    منشی یتیم خانے کا بھینسا دکھائی دے

    نیرنگی حیات کے قربان جائیے

    مرغی کے بدلے انڈوں پہ مرغا دکھائی دے

    دعوت بغیر کیسے گھسوں جب کہ گیٹ پر

    ہاتھوں میں میزبان کے ڈنڈا دکھائی دے

    باوا کی جب نماز جنازہ پڑھی گئی

    مسجد سے دور بیٹا ٹہلتا دکھائی دے

    بیگم کی گود میں مجھے ہر سال اک نہ ایک

    منی دکھائی دے کبھی منا دکھائی دے

    چہرے پہ جس کے ناک ہے گز بھر کی دوستو

    دیکھو جو غور سے اسے نکٹا دکھائی دے

    جو تیس مار خاں ہے وہ دادا ہے شہر کا

    وہ بھی تو گھر میں جورو سے ڈرتا دکھائی دے

    ہے بالغوں کی فلم مگر جا کے دیکھیے

    نابالغوں کا حال پہ قبضہ دکھائی دے

    سروس کے انتظار میں پاگلؔ کا تھوپڑا

    گٹھلی بغیر عام کا چھلکا دکھائی دے

    مأخذ:

    شگوفہ،حیدرآباد (Pg. 50)

      • ناشر: سید مصطفیٰ کمال
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے