Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کی کھڑکی میں سر شام دیا رکھتا ہے

عظیم الدین ساحل کلم نوری

گھر کی کھڑکی میں سر شام دیا رکھتا ہے

عظیم الدین ساحل کلم نوری

MORE BYعظیم الدین ساحل کلم نوری

    گھر کی کھڑکی میں سر شام دیا رکھتا ہے

    کس کے آنے کی وہ امید لگا رکھتا ہے

    اس سے ٹکرا کے بلائیں بھی پلٹ جاتی ہیں

    ساتھ اپنے جو بزرگوں کی دعا رکھتا ہے

    ایک مدت سے مسلسل ہے تلاش رشتہ

    وقت کب دیکھیے ہاتھوں پہ حنا رکھتا ہے

    اس کی رحمت سے نہ مایوس کبھی تم ہونا

    پیار بندوں سے وہ ماؤں سے سوا رکھتا ہے

    کیوں نہیں سیکھتا انسان قناعت کا سبق

    اک پرندہ تو بتاؤ جو بچا رکھتا ہے

    رکھ نہیں سکتا کبھی رہن غریبی اپنی

    اپنے اندر جو ذرا سی بھی آنا رکھتا ہے

    دیکھ ساحلؔ وہی پائے گا یقیناً منزل

    ہو کے ناکام بھی جو عزم نیا رکھتا ہے

    مأخذ:

    سفر پرندوں کا (Pg. 59)

    • مصنف: عظیم الدین ساحل کلم نوری
      • ناشر: نصرت عظیم قاضی
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے