Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر میں بیٹھے سوچا کرتے ہم سے بڑھ کر کون دکھی ہے

خلیل الرحمن اعظمی

گھر میں بیٹھے سوچا کرتے ہم سے بڑھ کر کون دکھی ہے

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    گھر میں بیٹھے سوچا کرتے ہم سے بڑھ کر کون دکھی ہے

    اک دن گھر کی چھت پہ چڑھے تو دیکھا گھر گھر آگ لگی ہے

    جانے ہم پہ کیا کیا بیتی تن کا لہو سب صرف ہوا

    رخ کی زردی بھی ہے غنیمت اب تو اپنی یہی پونجی ہے

    اپنے آپ کو سمجھاتے ہیں رات ڈھلی اب تو بھی سو جا

    ہم ہی اکیلے کیسے سوئیں دل کی دھڑکن جاگ رہی ہے

    ہر دم فکر کے موتی رولیں پر دو میٹھے بول نہ بولیں

    بھید یہاں کے کس پہ کھولیں دنیا ہی کنگال ہوئی ہے

    سید نگری نئی نرالی بھور پھٹے سب ردی والے

    روز پکاریں ردی بیچو آخر کتنی ردی ہے

    مأخذ:

    تیری صدا کا انتظار (Pg. 35)

    • مصنف: خلیل الرحمن اعظمی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے