Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر مجھے بیچ کے اب رخت سفر لینا ہے

اقبال اشہر قریشی

گھر مجھے بیچ کے اب رخت سفر لینا ہے

اقبال اشہر قریشی

MORE BYاقبال اشہر قریشی

    گھر مجھے بیچ کے اب رخت سفر لینا ہے

    غلطی ہی سہی اک بار تو کر لینا ہے

    ظرف یہ ہے کہ تجھے دشت میں پانی کی تلاش

    اور مجھے خشک سمندر سے گہر لینا ہے

    اپنے اندر جو چھپا رکھا ہے اس نے اک راز

    وہ اجازت تو نہیں دے گا مگر لینا ہے

    کیوں جلاتا ہے یہ صحرا مجھے معلوم ہے سب

    اپنے دامن کو مری راکھ سے بھر لینا ہے

    عشق کو نام کسی رشتۂ تقدیس کا دیں

    یہی الزام بہ انداز دگر لینا ہے

    مأخذ:

    ودربھ میں جدید اردو شاعری: ایک مطالعہ (Pg. 67)

      • ناشر: محمد اظہر حیات
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے