گھروں میں سوتے سوتے لوگ ہر رات اٹھنے لگتے ہیں
گھروں میں سوتے سوتے لوگ ہر رات اٹھنے لگتے ہیں
تو آبادی میں کیا کیا انقلابات اٹھنے لگتے ہیں
نہیں اٹھتے اگر سوئے ہوئے سلطان تو اک دن
جو قابو میں نہیں آتے وہ حالات اٹھنے لگتے ہیں
جواب آنے میں لگ جاتی ہیں اکثر مدتیں لیکن
جواب آتے ہی سر میں پھر سوالات اٹھنے لگتے ہیں
وہ کرتا ہے نہایت بادل نا خواستہ رخصت
جب اس کے پاس سے ہم بے مدارات اٹھنے لگتے ہیں
کوئی صدمہ نہیں اٹھتا شروع عشق میں تاہم
بتدریج آدمی سے سارے صدمات اٹھنے لگتے ہیں
شعورؔ اپنے لبوں پر تم خوشی سے مہر لگنے دو
دبانے سے تو افکار و خیالات اٹھنے لگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.