Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹ کے رہ جاتی ہیں سینے میں صدائیں کتنی

اوم کرشن راحت

گھٹ کے رہ جاتی ہیں سینے میں صدائیں کتنی

اوم کرشن راحت

MORE BYاوم کرشن راحت

    گھٹ کے رہ جاتی ہیں سینے میں صدائیں کتنی

    جم گئی ہیں میرے ہونٹوں پہ دعائیں کتنی

    پوچھنا چاہئے آدم کو خدا سے اپنے

    ایک ہی جرم کی ہوتی ہیں سزائیں کتنی

    زہر آلود ہنسی گالیاں آنسو اشعار

    میرے جذبات نے اوڑھی ہیں ردائیں کتنی

    حق کی آواز کو پہچان سکوں گا کیسے

    گونجتی ہیں میرے کانوں میں صدائیں کتنی

    میرے خالق مجھے اتنی تو خبر دی جائے

    مجھ سے سرزد ابھی ہونا ہیں خطائیں کتنی

    کچھ حساب اس کا فرشتوں نے بھی رکھا ہوگا

    مسترد کر دی گئیں میری دعائیں کتنی

    راس آنے کی طرح راس نہیں آتی ہیں

    کج ہیں دوشیزۂ ہستی کی ادائیں کتنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے