Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹن ہے اور عجب بے بسی ہوا میں ہے

راشد انصر

گھٹن ہے اور عجب بے بسی ہوا میں ہے

راشد انصر

MORE BYراشد انصر

    گھٹن ہے اور عجب بے بسی ہوا میں ہے

    یقین جان بڑی تشنگی ہوا میں ہے

    یہ کون ہو گیا رخصت ملے بغیر ہمیں

    ہے سوگوار نگر خامشی ہوا میں ہے

    ہر ایک پھول گھٹن کا شکار لگتا ہے

    ذرا پتہ تو کرو کیا کمی ہوا میں ہے

    تمہارے شہر کے سب لوگ بد مزاج ہوئے

    کرخت لہجے ہیں اور بے رخی ہوا میں ہے

    فلک سے آنے لگیں قہقہوں کی آوازیں

    گمان ہونے لگا زندگی ہوا میں ہے

    لکھا ہے نام ترا رات کی ہتھیلی پر

    جہاں مہکنے لگا ہے خوشی ہوا میں ہے

    تری غزل میں جو احساس ہے نئے پن کا

    یہ اس کا فیض ہے یا تازگی ہوا میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے