گیت میرے ہیں مگر نور سخن اس کا ہے
گیت میرے ہیں مگر نور سخن اس کا ہے
حق تو یہ ہے کہ مرا جوہر فن اس کا ہے
پھول تو پھول ہیں کانٹوں کی روش بھی اس کی
باغباں کچھ بھی کہے رنگ چمن اس کا ہے
سبز موسم کی مرے در پہ جو دستک جاگی
میں نے جانا کہ یہی طرز سخن اس کا ہے
موج گل باد صبا رنگ چمن آب رواں
سارے عالم میں اگر ہے تو چلن اس کا ہے
اس کی پہچان فقط کوہ و سمندر سے نہیں
ذرۂ خاک بھی خورشید وطن اس کا ہے
اس سے کیا فرق پڑے طرز نوا سنجی پر
حمد اس کی ہے لبوں پر کہ بھجن اس کا ہے
میں یم وقت میں بہتا ہوا تنکا نامیؔ
یہ زمیں اس کی تماشائے زمن اس کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.