Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل تھا بلبل تھی گلستاں میں مگر تو ہی نہ تھا

اجمل صدیقی

گل تھا بلبل تھی گلستاں میں مگر تو ہی نہ تھا

اجمل صدیقی

MORE BYاجمل صدیقی

    گل تھا بلبل تھی گلستاں میں مگر تو ہی نہ تھا

    کیا گلستاں وہ گلستاں تھا اگر تو ہی نہ تھا

    شور و ہنگامہ تو عاشق کو نہیں دیتا ہے زیب

    سب ہی زخمی تھے وہاں زیر و زبر تو ہی نہ تھا

    رنگ کتنے تھے مگر تجھ کو نہ تھا شوق حیات

    ہم سفر کتنے تھے مشتاق سفر تو ہی نہ تھا

    چاہ شہرت کہ نہ کر پر تو یوں رسوا تو نہ ہو

    تیری خاطر تھی سجی بزم ہنر تو ہی نہ تھا

    کیسا منظر ہو بنا نور نظر کچھ بھی نہیں

    کیسے منظر تھے پر اے نور نظر تو ہی نہ تھا

    مجھ کو خدشہ تھا کہ تو جادو ہے پر چھو ہی لیا

    وہی آخر کو ہوا جس کا تھا ڈر تو ہی نہ تھا

    آشنا تو ہی تھا شعروں کے اشاروں سے مرے

    کیا ہی پھر کرتا بھلا عرض ہنر تو ہی نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے