Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلہ شکوہ کہاں رہتا ہے دل ہم ساز ہوتا ہے

جتیندر موہن سنہا رہبر

گلہ شکوہ کہاں رہتا ہے دل ہم ساز ہوتا ہے

جتیندر موہن سنہا رہبر

MORE BYجتیندر موہن سنہا رہبر

    گلہ شکوہ کہاں رہتا ہے دل ہم ساز ہوتا ہے

    محبت میں تو ہر اک جرم نظر انداز ہوتا ہے

    لبوں پر قفل آنکھوں میں لحاظ ناز ہوتا ہے

    محبت کرنے والوں کا عجب انداز ہوتا ہے

    اشارے کام کرتے ہیں محبت میں نگاہوں کے

    نگاہوں سے ہی باہم انکشاف راز ہوتا ہے

    گزرتی ہے جو اس پر سب گوارا کرتا ہے خوش خوش

    جفاؤں سے تمہاری دل کہاں ناراض ہوتا ہے

    ہر اک سے ہم تو بے شک کرتے ہیں تلقین الفت کی

    بڑا تقدیر والا ہی کوئی ہم ساز ہوتا ہے

    سکون قلب حاصل ہے پریشاں میں نہیں دلبر

    جو تم سے دور ہوتا ہے وہی ناساز ہوتا ہے

    میں ہوں شاکی و نازاں تو فقط اس رسم دنیا سے

    وہی غماز ہو جاتا ہے جو ہم راز ہوتا ہے

    نہیں ہے گر یہ دنیا بھی حقیقت سے ہی وابستہ

    تو کیوں دل اس کی جانب مائل پرواز ہوتا ہے

    بڑی تبدیلیاں ہوتی ہیں الفت ان سے ہونے پر

    ضمیر خود غرض کا ساز بے آواز ہوتا ہے

    سمجھتے ہیں ہمیں ہیں حکمراں اس سارے عالم کے

    نظر میں جب ہماری وہ حسیں انداز ہوتا ہے

    نظر آتا ہے ہر سو جلوۂ انور میں غرق عالم

    دل پر کیف بے حس در حقیقت باز ہوتا ہے

    جدا گانہ مگر انداز ہوتا ہے ہر عاشق کا

    مچاتا ہے کوئی غل کوئی بے آواز ہوتا ہے

    سفر منزل بہ منزل طے کیا جاتا ہے الفت کا

    بڑی مدت میں سر وہ بارگاہ ناز ہوتا ہے

    وہی ہے کامراں عاشق جو اس کو پار کر جائے

    دلوں کے درمیاں جو اک جہان راز ہوتا ہے

    بڑھا اور ان سے واقف ہو کہ آزار غم فرقت

    دوئی کے فرش کا احساس بے انداز ہوتا ہے

    تناسخ ہے مسلسل ابتدائے آفرینش میں

    حیات جاوداں میں کون دخل انداز ہوتا ہے

    نہ ہم پیشہ نہ ہم خانہ نہ ہم پیالہ نہ ہم بستر

    وہی اپنا ہے رہبرؔ جو بھی ہم آواز ہوتا ہے

    مأخذ:

    Payam-e-rehber (Pg. 61)

    • مصنف: Jitendr Mohan Sinha'rehber'
      • اشاعت: 1995
      • ناشر: Karanti OM Parkashan, Lucknow
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے