گلہ تو ان کو بھی ہے میں جنہیں ملا ہی نہیں

گلہ تو ان کو بھی ہے میں جنہیں ملا ہی نہیں
ونود کمار ترپاٹھی بشر
MORE BYونود کمار ترپاٹھی بشر
گلہ تو ان کو بھی ہے میں جنہیں ملا ہی نہیں
نہ جانے کتنے فسانوں میں ہوں پتا ہی نہیں
کوئی تو پوچھے ذرا حال ان اندھیروں سے
کہ جن کے پہلو میں سورج کبھی اگا ہی نہیں
اسے ہے آج بھی رنج و ملال یہ مجھ سے
کہ دل پہ اس کی کسی بات کو لیا ہی نہیں
لو کھیل کھیل میں بننے کو بن گئی کشتی
مگر مزاج سمندر کا کچھ پتا ہی نہیں
وہ شور کس کا تھا شب بھر کہ نیند ٹوٹ گئی
مرے سوا تو کوئی اور گھر میں تھا ہی نہیں
ہوا یوں کرتے ہیں طوفاں سے لوگ خوف زدہ
کہ جیسے اس کے تھپیڑوں میں کچھ مزا ہی نہیں
یہ نور صبح ہے آغاز صرف اک دن کا
وہ دن جو شام گزرتے کبھی رہا ہی نہیں
ابھی سے کر نہ مقرر تو میرا وقت حساب
کہ زندگی تجھے میں نے ابھی جیا ہی نہیں
خلش جہاں کی نمایاں ہیں میری غزلوں میں
وہ درد بھی ہے مرا جو مجھے ملا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.