Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گو مجھے احساس تنہائی رہا شدت کے ساتھ

انور شعور

گو مجھے احساس تنہائی رہا شدت کے ساتھ

انور شعور

MORE BYانور شعور

    گو مجھے احساس تنہائی رہا شدت کے ساتھ

    کاٹ دی آدھی صدی ایک اجنبی عورت کے ساتھ

    مطمئن رہتا ہوں میں غم یا خوشی سے بے خبر

    وقت پورا ہو رہا ہے رنج یا راحت کے ساتھ

    ایک نا مانوس ہستی کو بنا کر ہم سفر

    میں نے دوری کا مزہ بھی چکھ لیا قربت کے ساتھ

    بے دلی نے کچھ نہیں کرنے دیا سنسار میں

    میں جیا اس کارخانے میں بڑی فرصت کے ساتھ

    گو جہاں جاتا ہوں ذوق و شوق سے جاتا ہوں میں

    کیا اکیلے آدمی کا جی لگے خلقت کے ساتھ

    ایک ناخوش ہو تو گھر میں دوسرا کیا خوش رہے

    اس کی حالت بھی نہیں اچھی مری حالت کے ساتھ

    ورغلانے کیسے کیسے نازنین آئے مگر

    ہر بلا کا سامنا میں نے کیا ہمت کے ساتھ

    کوئی فرمائش نہیں کی میں نے خوباں سے کبھی

    آدمی کو زندہ رہنا چاہئے عزت کے ساتھ

    صرف مزدوری نہیں ہوتی محبت اے شعورؔ

    کچھ ذہانت بھی طلب کرتی ہے یہ محنت کے ساتھ

    مأخذ :
    • کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 128)
    • Author : انور شعور
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے