Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گو مجھے زیست نے آرام سے رہنے نہ دیا

جوہر دیوبندی

گو مجھے زیست نے آرام سے رہنے نہ دیا

جوہر دیوبندی

MORE BYجوہر دیوبندی

    گو مجھے زیست نے آرام سے رہنے نہ دیا

    اشک آنکھوں سے مگر ایک بھی بہنے نہ دیا

    ہم الٹتے ہی رہے روئے منور سے نقاب

    شام سے تا بہ سحر چاند کو گہنے نہ دیا

    تاب نظارۂ معشوق کہاں عاشق کو

    طور پر ہوش میں موسیٰ کو بھی رہنے نہ دیا

    کر دیا چپ بت کافر نے اشارہ کر کے

    داور حشر سے کچھ بھی مجھے کہنے نہ دیا

    ہر گھڑی ہاتھ میں رکھا ہے قفس کو جوہرؔ

    مجھ کو تنہا کبھی صیاد نے رہنے نہ دیا

    مأخذ:

    کلیات جوہر (Pg. 35)

    • مصنف: جوہر دیوبندی
      • ناشر: جوہر دیوبندی
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے