Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غبار راہ کے مانند رہ گزار میں ہیں

نکہت بریلوی

غبار راہ کے مانند رہ گزار میں ہیں

نکہت بریلوی

MORE BYنکہت بریلوی

    غبار راہ کے مانند رہ گزار میں ہیں

    ہمارا کیا ہے بھلا ہم بھی کس شمار میں ہیں

    اگر وہ غیر کے ہاتھوں میں کھیلتے ہیں تو کیا

    ہم اپنے آپ بھی کب اپنے اختیار میں ہیں

    ہمارا عالم حسرت بھی ہے عجیب کہ ہم

    گزر گئے ہیں جو دن ان کے انتظار میں ہیں

    زمانہ اپنی حدوں سے نکل کے پھیل گیا

    اور ایک ہم کہ ابھی اپنے ہی حصار میں ہیں

    یہ اپنا شہر اندھیروں کا شہر ہے شاید

    بڑے عذاب یہاں روشنی سے پیار میں ہیں

    وہ جان بزم گیا رونقیں تمام ہوئیں

    یہ لوگ کس لیے بیٹھے ہیں کس خمار میں ہیں

    عجب فضائیں ہیں نکہتؔ کھلا نہ کچھ ہم پر

    یہ اپنا گھر ہے کہ میدان کارزار میں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے