Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلشن بھی سجائے ہیں اس نے یہ جھلکا ہے شمشیر میں بھی

مشتاق نقوی

گلشن بھی سجائے ہیں اس نے یہ جھلکا ہے شمشیر میں بھی

مشتاق نقوی

MORE BYمشتاق نقوی

    گلشن بھی سجائے ہیں اس نے یہ جھلکا ہے شمشیر میں بھی

    انساں کے لہو کا کھیل ہوا تخریب میں بھی تعمیر میں بھی

    جو فرق ہے وہ ہے ہاتھوں کا جو شوق عمل میں بڑھتے ہیں

    یوں ایک ہی نغمہ ایک تڑپ ہے ساز میں بھی شمشیر میں بھی

    چن چن کے خرد نے نوچا ہے پھولوں کی قباؤں کو لیکن

    کچھ دامن سالم رہ ہی گئے اس سورش دار و گیر میں بھی

    یہ صبر کی تلقیں اور ٹوٹے ٹوٹے جملے بہکی سطریں

    جو تم نے چھپانا چاہا تھا وہ چھپ نہ سکا تحریر میں بھی

    سب اپنی طرح سے کرتے ہیں جینے کے جتن پر کیا کیجے

    تدبیر نہیں چلتی اکثر اس کار گہہ تدبیر میں بھی

    یہ سادگی جو رنگین بھی ہے یہ خامشی جو تقریر بھی ہے

    وہ ایک طرح سے لگتے ہیں تحریر میں بھی تصویر میں بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے