گلزار منتخب ہے کسی اور کے لیے
گلزار منتخب ہے کسی اور کے لیے
یعنی کہ میرا سب ہے کسی اور کے لیے
برگ زباں پہ گل کا قصیدہ تو ہے مگر
اک حرف زیر لب ہے کسی اور کے لیے
تم تھے تو ہر گلی سے تعلق بحال تھا
لیکن یہ شہر اب ہے کسی اور کے لیے
سورج کے گرد محو سفر ہے زمیں مگر
بے چین بے سبب ہے کسی اور کے لیے
تیرا لحاظ کر کے گزرتے نہیں ہیں ہم
ورنہ یہ راہ کب ہے کسی اور کے لیے
شہروزؔ بے نیاز ہے روشن سر افق
ہنگام روز و شب ہے کسی اور کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.