Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گماں کی حد سے گزر کر یقیں کی حد میں آئے

ظفر کمالی

گماں کی حد سے گزر کر یقیں کی حد میں آئے

ظفر کمالی

MORE BYظفر کمالی

    گماں کی حد سے گزر کر یقیں کی حد میں آئے

    وہ آسمان اگر ہے زمیں کی حد میں آئے

    مکیں تو رہتے ہیں ہر دم مکان کی حد میں

    کبھی مکاں بھی تو اپنے مکیں کی حد میں آئے

    تمام عمر اسے ڈھونڈھتی رہیں آنکھیں

    وہ آ سکے تو دم واپسیں کی حد میں آئے

    اسے ملے گا سراغ عدم سراغ وجود

    جو ہاں کی حد سے نکل کر نہیں کی حد میں آئے

    یہ کیسے سانپ ہیں جو دودھ جا بجا پی کر

    پناہ لینے مری آستیں کی حد میں آئے

    تمام لوگ ہوئے رزم و بزم کا حصہ

    مگر ظفرؔ کسی گوشہ نشیں کی حد میں آئے

    مأخذ:

    (Pg. 243)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے