گمان میں بھی نہ تھا کشتیاں جلاتے ہوئے
گمان میں بھی نہ تھا کشتیاں جلاتے ہوئے
کہ پھر سے عمر لگے گی انہیں بناتے ہوئے
تو جان لینا کہ آنسو چھپا رہا ہوگا
اگر وہ مڑ کے نہ دیکھے یہاں سے جاتے ہوئے
میں اس کی قبر پہ کتبہ لگا کے آیا ہوں
جو مٹ گیا مرا نام و نشاں مٹاتے ہوئے
میں اپنے خواب میں ہوتا ہوں مختلف فہمیؔ
یہ دھیان رکھنا مجھے نیند سے جگاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.