Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر چکی ہے جو شب اضطراب کیسا ہے

سید فخر الدین بلے

گزر چکی ہے جو شب اضطراب کیسا ہے

سید فخر الدین بلے

MORE BYسید فخر الدین بلے

    گزر چکی ہے جو شب اضطراب کیسا ہے

    افق پہ ہوش ربا التہاب کیسا ہے

    وجودیت کا یہ رنگیں سراب کیسا ہے

    ہر ایک چہرے پہ مبہم نقاب کیسا ہے

    رہیں گے مرحلے تعزیر کے جو مر کر بھی

    یہ زندگی کا مسلسل عذاب کیسا ہے

    خدا ہی جانے کہ دن میں طویل رات کے بعد

    ہیں شب گزیدہ جو سب احتساب کیسا ہے

    وہ حال پوچھنے آئے تو میں خموش رہا

    سوال خوب تھا لیکن جواب کیسا ہے

    کتاب لاکھ پرانی سہی مگر اس پر

    چھپا ہے اب جو نیا انتساب کیسا ہے

    ہے معرفت کا سفر آگہی سے حیرت تک

    مراجعت کا جو ہو ارتکاب کیسا ہے

    وطائے کاہکشاں پر زمیں کے بارے میں

    جو بھیگی آنکھوں نے دیکھا وہ خواب کیسا ہے

    میں جانتا ہوں مگر تو بھی آئنہ لے کر

    مجھے بتا کہ مرا انتخاب کیسا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے