Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر جاتے ہیں آ کر سامنے کیا کیا الم اس کے

آشوتوش تیواری

گزر جاتے ہیں آ کر سامنے کیا کیا الم اس کے

آشوتوش تیواری

MORE BYآشوتوش تیواری

    گزر جاتے ہیں آ کر سامنے کیا کیا الم اس کے

    ٹھہرنے کا تکلف ہی نہیں کرتے قدم اس کے

    کبھی عرضی ہماری بھی سنی جاتی تھی مجلس میں

    کبھی ہم سے بھی تھے مانوس الطاف و کرم اس کے

    قیامت ہے کہ ان کو بھی عنایت کہہ رہا ہے دل

    ابھی تک جانتے تھے جن کو ہم ظلم و ستم اس کے

    سناتے تھے شکستہ دل کی آہیں ایک دوجے کو

    ہمارا رازداں وہ بن گیا تھا اور ہم اس کے

    مخالف آندھیوں سے ٹھن گئی کچھ یوں پرندے کی

    نہیں جز عرش جاگا راہ میں لینے کو دم اس کے

    دیار عیش میں اس کا تصور تک نہیں ہوتا

    کڑے حالوں میں سب کھوجا کیے نقش قدم اس کے

    کوئی مشکل بڑی امید سے رستے میں حائل تھی

    سو ہم بھی دور ہی سے دیکھتے تھے پیچ و خم اس کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے