Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر جاتے ہیں جو نظریں بچا کر بے خبر ہو کر

دھرم پال عاقل

گزر جاتے ہیں جو نظریں بچا کر بے خبر ہو کر

دھرم پال عاقل

MORE BYدھرم پال عاقل

    گزر جاتے ہیں جو نظریں بچا کر بے خبر ہو کر

    وہ کیا درماں کریں گے درد دل کا چارہ گر ہو کر

    نہیں صیاد کا شکوہ یہی منظور قدرت تھا

    قفس ہی میں ہمیں رہنا تھا یوں بے بال و پر ہو کر

    زمانے بھر میں ہو آئے تمہاری دید کی خاطر

    چراغ آرزو بن کر تمنائے نظر ہو کر

    برا ہو بے خودی کا ہم رہے محروم‌ نظارہ

    گزرنے کو ہزاروں بار وہ گزرے ادھر ہو کر

    مقدر میں جو ہوتا ہے لکھا ہو کر ہی رہتا ہے

    مری آہیں پلٹ آئیں فلک سے بے اثر ہو کر

    کہاں سے کس طرح کس وقت کھنچ کر لوگ آ پہنچے

    وہیں لگتے گئے میلے کوئی گزرا جدھر ہو کر

    سخن دانوں نے لاکھوں شعر کہہ ڈالے مگر عاقلؔ

    نہیں وہ شعر جو اترے نہ دل میں نیشتر ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے