Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرتے لمحے یہ رنج و ملال ہی کے تو ہیں

عرشی بستوی

گزرتے لمحے یہ رنج و ملال ہی کے تو ہیں

عرشی بستوی

MORE BYعرشی بستوی

    گزرتے لمحے یہ رنج و ملال ہی کے تو ہیں

    عطا کئے ہوئے اہل و عیال ہی کے تو ہیں

    تمھارے کوچے میں ہر سمت رقص بسمل ہے

    یہ سب کرشمے تمھارے جمال ہی کے تو ہیں

    یہ بکھرے بال یہ چاک گریباں اور آہیں

    یہ حال عشق میں تیرے کمال ہی کے تو ہیں

    عبث ہے آرزو کرنا تمھارے پانے کی

    یہ ولولے مرے خواب و خیال ہی کے تو ہیں

    خلوص پیار محبت وفائیں اے عرشیؔ

    یہ چند لفظ تمہاری مثال ہی کے تو ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے