aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرا جدھر سے راہ کو رنگین کر گیا

طاہر عدیم

گزرا جدھر سے راہ کو رنگین کر گیا

طاہر عدیم

MORE BYطاہر عدیم

    گزرا جدھر سے راہ کو رنگین کر گیا

    جگنو اک آفتاب کی توہین کر گیا

    کس نے بٹھایا مجھ کو سر مسند سناں

    یہ کون میرے جسم کی تزئین کر گیا

    اشکوں نے زخم زخم کو اندر سے دھو دیا

    یہ غم ترا تو روح کی تسکین کر گیا

    یہ کس کی خامشی سے ہے نبض جہاں رکی

    یہ کون کائنات کو غمگین کر گیا

    آیا تھا لے کے زیست میں دولت سکون کی

    جاتے ہوئے قرار مرا چھین کر گیا

    یہ گام گام آئنے کس نے بچھا دئے

    یہ کون گام گام کو خودبین کر گیا

    تہمت مرے وجود کو چھو کر پلٹ گئی

    سمجھا تھا وہ کہ ذات کی تسکین کر گیا

    اے کشتگان عشق بھرم ہے یہ عشق کا

    رکھنا یہ جیب چاک وہ تلقین کر گیا

    طاہرؔ ہر ایک بات میں جس کی مٹھاس تھی

    بچھڑا تو زندگی کو وہ غمگین کر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے