Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حاکم شہر کی خواہش کہ حکومت کی جائے

انجم فاروق

حاکم شہر کی خواہش کہ حکومت کی جائے

انجم فاروق

MORE BYانجم فاروق

    حاکم شہر کی خواہش کہ حکومت کی جائے

    ورنہ حالات تو ایسے ہیں کہ ہجرت کی جائے

    اب تو دینے لگے بچے بھی بڑوں کو گالی

    جس کے باعث یہ ہوا اس کی مذمت کی جائے

    اب ضرورت ہے کہ سب مل کے بچائیں اس کو

    ڈوبتی ناؤ میں ہرگز نہ سیاست کی جائے

    وہ تو کہتا ہے کہ بس مجھ کو معافی دے کر

    شہر والوں میں کسی سے نہ رعایت کی جائے

    میں تو کہتا ہوں کہ ایوان سے باہر آ کر

    خلقت شہر کے دل پر بھی حکومت کی جائے

    تو تو سنتا ہی نہیں دوست ہماری باتیں

    لیکن اتنا تو بتا کس سے شکایت کی جائے

    ایک ہی عشق ہے اور عشق کا مطلب یہ ہے

    اس کے سائے میں کئی بار محبت کی جائے

    دخل انداز نہ ہو اس میں زمانہ انجمؔ

    جب بھی کی جائے محبت تو محبت کی جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے