حال اچھا ہے نہ ہی ہوش ٹھکانے سے ہے
حال اچھا ہے نہ ہی ہوش ٹھکانے سے ہے
بے قراری کا یہ عالم تو زمانہ سے ہے
ایک مدت سے میسر نہیں گھر کو رونق
اس پہ پرہیز تمہیں ہنسنے ہنسانے سے ہے
ناخوشی بے بسی ہو جائیں نمایاں صاحب
فائدہ دشمنوں کو حال چھپانے سے ہے
چل ذرا اپنی روایت سے الگ رستے پر
اب کے خطرہ بھی تو خطرہ نہ اٹھانے سے ہے
جیسا ہے ویسا رہے گا یہ جہاں میرے دوست
اس کو مطلب نہ ترے آنے نہ جانے سے ہے
لے گیا لوٹ کے جو ملک کی دولت یارو
وہ کوئی چور نہیں راج گھرانے سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.