حال دل آشکار کرتا ہوں
آج انہیں اشک بار کرتا ہوں
پیرہن تار تار کرتا ہوں
اہتمام بہار کرتا ہوں
اپنی ہستی سے بے خبر ہو کر
آپ کا انتظار کرتا ہوں
تیرے وعدے پہ تیرے سر کی قسم
دل سے میں اعتبار کرتا ہوں
قصۂ درد و غم سنا کے انہیں
آج پھر بے قرار کرتا ہوں
شام غم وہ نہ آئیں گے لیکن
پھر بھی میں انتظار کرتا ہوں
دل ہے کیا چیز دل کی ہستی کیا
جان تم پر نثار کرتا ہوں
درد و غم کی فضائیں روشن ہیں
داغ دل کے شمار کرتا ہوں
ان کے نقش قدم پہ میں ساجدؔ
سجدے دیوانہ وار کرتا ہوں
مأخذ:
جان غزل (Pg. 93)
- مصنف: ساجد رضوی
-
- ناشر: اعجاز پرنٹنگ پریس، حیدرآباد
- سن اشاعت: 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.