حاصل زندگی نہیں معلوم
کیا رضا ہے تری نہیں معلوم
بس کسی کیفیت میں رہتا ہوں
ہے یے غم یا خوشی نہیں معلوم
تم کہیں کے ہو ہم کہیں کے ہیں
وجہ وابستگی نہیں معلوم
اس پے بھی میں یقین رکھتا ہوں
جو حقیقت ابھی نہیں معلوم
دیکھ کر بھی اسے نہیں دیکھا
یعنی معلوم بھی نہیں معلوم
غیر نے کر لیا انہیں قائل
گفتگو کیا ہوئی نہیں معلوم
اور تو اور حد یہ ہے کہ شعورؔ
کون ہوں میں یہی نہیں معلوم
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 60)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.