Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ میرے ہیں نہ پتھر میرے

عشرت آفریں

ہاتھ میرے ہیں نہ پتھر میرے

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    ہاتھ میرے ہیں نہ پتھر میرے

    سر ہے کس واسطے آذر میرے

    فصل گل ہو گئی مفلس ایسی

    خالی ہاتھ آئی ہے یہ گھر میرے

    اب کے برسات میں ایسی ٹوٹی

    تتلیاں لے کے اڑیں پر میرے

    بھیگتی رات کے سائے سائے

    آج تم آئے نہیں گھر میرے

    لاکھ پتھر ہوں مگر لڑکی ہوں

    پھول ہی پھول ہیں اندر میرے

    میں ہوں انجیل وفا کی تنزیل

    اے محبت کے پیمبر میرے

    میں ہوں سچائی کے دو راہے پر

    کوئی پہنچائے مجھے گھر میرے

    آ کہ ان آنکھوں کے حصے کر لیں

    سیپیاں تیری ہوں گہر میرے

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 38)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے