ہے اب وہ بھی دست خریدار میں
خدا کی دکاں بھی ہے بازار میں
زمیں آج وہ مانگنے آئی ہے
جو اس کی امانت ہے بیمار میں
خزاں کا بھی ایسا نہیں کوئی زور
جو کھو جاؤں پتوں کے انبار میں
نہ شیطان کو اب کوئی ضد رہی
نہ اب حوصلہ ہے گنہ گار میں
فقط ناتوانی کا ہے اعتراف
یہ نرمی جو آئی ہے گفتار میں
اسی کے اشاروں کو دی ہے زباں
وہی ہے پس پردہ انکار میں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 41)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.