Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے بال و پر میں وحشت سی بے سمت اڑانیں بھرتی ہوں

نینا عادل

ہے بال و پر میں وحشت سی بے سمت اڑانیں بھرتی ہوں

نینا عادل

MORE BYنینا عادل

    ہے بال و پر میں وحشت سی بے سمت اڑانیں بھرتی ہوں

    اپنے اندر کے جنگل میں گم ہو جانے سے ڈرتی ہوں

    پھر آس کا دریا بہتا ہے پھر سبزہ اگ اگ آتا ہے

    پھر دھوپ کنارے بیٹھی میں اک خواب کی چھاگل بھرتی ہوں

    کیوں آگ دہکتی ہے مجھ میں کیوں بارش ہوتی ہے مجھ میں

    جب دھیان سے ملتی ہوں تیرے جب تیرے من میں اترتی ہوں

    کب مجھ کو رہائی ملتی تھی ناحق جو قفس بھی توڑ دیا

    بج اٹھتی ہیں زنجیریں سی میں پاؤں جہاں بھی دھرتی ہوں

    اک پھول کی پتی کا بستر اک اوس کے موتی کا تکیہ

    تتلی کے پروں کو اوڑھ کے میں خوابوں میں آن ٹھہرتی ہوں

    دل غم سے رہائی چاہتا ہے اور وہ بھی جیتے جی صاحب

    پھر تجھ میں پنہ لے لیتی ہوں پھر خود سے کنارہ کرتی ہوں

    ہیں ناگ کا پھن کالی راتیں لمحہ لمحہ ڈستی جاویں

    سو بار تڑپتی ہوں صاحب سو بار میں جیتی مرتی ہوں

    مأخذ:

    شبد (Pg. 119)

    • مصنف: نینا عادل
      • ناشر: عرشیہ پبلی کیشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے