Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے بہت عبرت نشاں ہم سب کے افسانے کا نام

سیمیں برلاس

ہے بہت عبرت نشاں ہم سب کے افسانے کا نام

سیمیں برلاس

MORE BYسیمیں برلاس

    دلچسپ معلومات

    (اس غزل کو ۲مارچ ۱۹۷۵ء کو کوئن میری کالج لاہور کے مشاعرے میں اوّل انعام ملا)

    ہے بہت عبرت نشاں ہم سب کے افسانے کا نام

    سیم و زر کی پیشکش ہے دل کے بہلانے کا نام

    کلفتوں سے ڈر کے ہمت ہارنا کیا چیز ہے

    زندگی ہے بڑھ کے ہر طوفاں سے ٹکرانے کا نام

    غور کیجے تو یگانہ ہے نہ بیگانہ کوئی

    پیار سے سارے جہاں کے درد اپنانے کا نام

    یاد ایامے کہ جب انسانیت کو ناز تھا

    اب ثقافت ہو گیا ہے ناچنے گانے کا نام

    موت کا تو خوف ہے بے کار مسلم کے لیے

    موت ہی تو ہے حقیقت میں بقا پانے کا نام

    پھول کھلتا ہے چمن میں دیکھ دم بھر کے لیے

    سو برس جینا نہیں ہے زندگی پانے کا نام

    اس طرح بے فیض جینا بھی کوئی جینا ہوا

    زندگی ہے ظلمتوں میں شمع بن جانے کا نام

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے