ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو

سخی لکھنوی

ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو

سخی لکھنوی

MORE BYسخی لکھنوی

    ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو

    اب خدا ہی شاد رکھے بلبل ناشاد کو

    سوجھتی تھی کوہ و صحرا میں یہی ہر دم مجھے

    کیجئے غم قیس کا اور روئیے فرہاد کو

    ہچکیاں آتی ہیں پر لیتے نہیں وہ میرا نام

    دیکھنا ان کی فراموشی کو میری یاد کو

    یاد میں ان کے حواس خمسہ دے دیتے ہیں ہم

    آہ کو نالہ کو غل کو شور کو فریاد کو

    جائے گی گلشن تلک اس گل کی آمد کی خبر

    آئے گی بلبل مرے گھر میں مبارک باد کو

    نزع کے دم بھی انہیں ہچکی نہ آئے گی کبھی

    یوں ہی گر بھولے رہیں گے وہ سخیؔ کی یاد کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے