Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے درد میں ڈوبی ہوئی تحریر کی آواز

ناظر الحسینی

ہے درد میں ڈوبی ہوئی تحریر کی آواز

ناظر الحسینی

MORE BYناظر الحسینی

    ہے درد میں ڈوبی ہوئی تحریر کی آواز

    وجدان کو چھو لیتی ہے تصویر کی آواز

    تنہائی میں آنکھوں سے نکل آتے ہیں آنسو

    گویا ہے فضا میں کسی دلگیر کی آواز

    دیوانۂ ہستی کے لیے ایک ہیں دونوں

    پازیب کی جھنکار کہ شمشیر کی آواز

    یاد آیا ہے جب سانحہ زندان بلا کا

    ابھری در و دیوار سے زنجیر کی آواز

    لگ جاتی ہے جب راہ پر اسرار میں ٹھوکر

    ہم اس کو سمجھ لیتے ہیں تقدیر کی آواز

    تخریب پسندوں نے وہ طوفان اٹھایا

    اس شور میں کھو جائے نہ تعمیر کی آواز

    نغموں کا اثر ہوتا ہے ارباب طرب پر

    ناظرؔ کو رلا دیتی ہے زنجیر کی آواز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے