Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے دنیا میں زباں میری اگر بند

بشیر الدین احمد دہلوی

ہے دنیا میں زباں میری اگر بند

بشیر الدین احمد دہلوی

MORE BYبشیر الدین احمد دہلوی

    ہے دنیا میں زباں میری اگر بند

    مگر معنی کے مجھ پر کب ہیں در بند

    جو سب نامہ کیا آتا ہے دیکھیں

    لکھا نامہ دیا قاصد کو سر بند

    خدا جانے ہے اس میں مصلحت کیا

    کھلی ہے راہ لیکن ہے خبر بند

    رہائی جیتے جی ممکن نہیں ہے

    قفس ہے آہنی دربند پر بند

    کہیں بھی اب نہیں میرا ٹھکانا

    کہ اک اک گھر ہے بند ایک ایک در بند

    نہ کیوں تکلیف ہو ارماں کو دل میں

    کہاں جائے کدھر جائے ہے گھر بند

    مجھے آتا نہیں کیا کام کرنا

    مگر باب دعا بند اور اثر بند

    کہیں بھولے سے کوئی آ تو جائے

    ہم اپنے دل میں رکھیں گے نظر بند

    دعا یہ ہے کہ یارب مطمئن ہوں

    ہو الفت میں کسی صورت سے شر بند

    وہ رازق رزق پہنچاتا ہے سب کو

    کھلیں ستر اگر ہو ایک در بند

    برادر قوت بازو ہے مانا

    مگر فرزند ہوتا ہے جگر بند

    مرا دل بھی طلسمی ہے خزانہ

    کہ اس میں خیر بھی ہے اور شر بند

    بشیرؔ اچھی زباں پائی ہے تو نے

    تری درج دہن میں ہیں گہر بند

    مأخذ:

    Deewan-e-Basheer (website) (Pg. 36)

    • مصنف: بشیر الدین احمد دہلوی
      • اشاعت: 1924
      • ناشر: لالہ ٹھاکر داس اینڈ سنز، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے