Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے غلط گر ترے دانتوں کو کہوں تارے ہیں

خواجہ محمد وزیر

ہے غلط گر ترے دانتوں کو کہوں تارے ہیں

خواجہ محمد وزیر

MORE BYخواجہ محمد وزیر

    ہے غلط گر ترے دانتوں کو کہوں تارے ہیں

    کہ دہن مصحف‌ ناطق ہے یہ سیپارے ہیں

    اپنی ہستی میں تو آثار‌ فنا سارے ہیں

    شام کو ذرے ہیں اور صبح کو ہم تارے ہیں

    کیا ہی ہرجائی حسینان جہاں سارے ہیں

    یہ وہ اختر ہیں کہ ثابت نہیں سیارے ہیں

    ذائقہ ہونٹوں کا بدلے گا نہ مسی ملیے

    ہوں گی یہ قند سیہ اب تو شکر پارے ہیں

    بادشاہوں کی طرح پھرتے ہیں ڈنکے دیتے

    خار پا چوب ہیں اور آبلے نقارے ہیں

    چھپ چلے ہیں خط شب رنگ سے رخسار صبیح

    دن ہے کم شام کے آثار عیاں سارے ہیں

    ساغر چشم کے سو دینے پڑیں گے بوسے

    شیشۂ دل کبھی توڑا تو یہ کفارے ہیں

    خط پہ خط روز بہا کر اسے پہنچاتے ہیں

    اشک کاہے کو ہیں یہ ڈاک کے ہرکارے ہیں

    آب جاری کیا اعجاز سے اے بہر کرم

    انگلیاں کاہے کو ہیں نور کے فوارے ہیں

    مصحف رخ کو وہ دکھلائیں اگر تیسوں دن

    نئی پھبتی مجھے سوجھی کہوں سیپارے ہیں

    ہاتھ اگر چھونے سے جل جائے ید بیضا ہو

    لعل لب اس بت کافر کے وہ انگارے ہیں

    رونگٹے کب ہیں ان آئینوں میں ہیں پڑ گئے بال

    ہاتھ زانو پہ کبھی یار نے دے مارے ہیں

    پشت پر ہے جو سپر خم ہوئے ہو تیغ کی طرح

    چار پھول اس کے تمہیں پھولوں کے پشتارے ہیں

    روبرو رہتی ہے تصویر تصور شب و روز

    اب تو بے منت خلق آپ کے نظارے ہیں

    دیکھ کر تجھ کو حسیں کٹتے ہیں بھولے ہیں بناؤ

    کنگھیاں کرتے نہیں سر پہ رواں آرے ہیں

    دل پہ جو گزری خبر اشکوں نے دی آ کے وزیرؔ

    لائق خلعت رومال یہ ہرکارے ہیں

    مأخذ:

    Daftar-e-Fasahat (Pg. ebook-149 page-133)

    • مصنف: خواجہ محمد وزیر
      • اشاعت: 1847
      • ناشر: مطبع مصطفائی، لکھنو
      • سن اشاعت: 1847

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے