Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے اسی شہر کی گلیوں میں قیام اپنا بھی

افضال نوید

ہے اسی شہر کی گلیوں میں قیام اپنا بھی

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    ہے اسی شہر کی گلیوں میں قیام اپنا بھی

    ایک تختی پہ لکھا رہتا ہے نام اپنا بھی

    بھیگتی رہتی ہے دہلیز کسی بارش میں

    دیکھتے دیکھتے بھر جاتا ہے جام اپنا بھی

    ایک تو شام کی بے مہر ہوا چلتی ہے

    ایک رہتا ہے ترے کو میں خرام اپنا بھی

    کوئی آہٹ ترے کوچے میں مہک اٹھتی ہے

    جاگ اٹھتا ہے تماشا کسی شام اپنا بھی

    ایک بادل ہی نہیں بار گراں سے نالاں

    سرگراں رہتا ہے اک زور کلام اپنا بھی

    کوئی رستہ مرے ویرانے میں آ جاتا ہے

    اسی رستے سے نکلتا ہے دوام اپنا بھی

    ایک دل ہے کہ جسے یاد ہیں باتیں اپنی

    ایک مے ہے کہ جسے راس ہے جام اپنا بھی

    یوں ہی لوگوں کے پس و پیش میں چلتے چلتے

    گرد اڑتی ہے بکھر جاتا ہے نام اپنا بھی

    مبتلا کار شب و روز میں ہے شہر نویدؔ

    اور اسی شہر میں گم ہے کوئی کام اپنا بھی

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 513)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے