Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں دیس بدیس ایک گزر اور بسر میں

آرزو لکھنوی

ہیں دیس بدیس ایک گزر اور بسر میں

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    ہیں دیس بدیس ایک گزر اور بسر میں

    بے آس کو کب چین ملا ہے کسی گھر میں

    چپ میں نے لگائی تو ہوا اس کا بھی چرچا

    جو بھید نہ کھلتا ہو وہ کھل جاتا ہے ڈر میں

    سورج کا گھمنڈ اور نہیں تارے کے برابر

    ایسی ہی تو باتیں ہیں اس اندھیر نگر میں

    وہ ٹل نہیں سکتی جو پہنچنے کی گھڑی ہے

    چلتا رہے گلیوں میں کہ بیٹھا رہے گھر میں

    ہوک اٹھی ادھر جی میں ادھر کوک اٹھی کوئل

    پوچھے کوئی تو کون ادھر میں نہ ادھر میں

    اے آرزوؔ آنکھوں ہی میں کٹ جاتے ہیں دن رات

    کوئی بھی گھڑی چین کی ہے آٹھ پہر میں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 45)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے