Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں منتظر آنکھیں کوئی اک خواب تو آئے

یاور وارثی

ہیں منتظر آنکھیں کوئی اک خواب تو آئے

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    ہیں منتظر آنکھیں کوئی اک خواب تو آئے

    ساحل نہیں آتا ہے تو گرداب تو آئے

    صحرا کے خد و خال سے کھیلوں میں کہاں تک

    رستے میں کوئی خطۂ شاداب تو آئے

    کیا فکر جو پیکر سے وہ مہتاب نہیں ہے

    پہنے ہوئے پیراہن مہتاب تو آئے

    افلاک یہ کہتے ہیں ہوئی بزم مکمل

    کہتے ہیں ستارے مرا مہتاب تو آئے

    جو وقت کی لکھی ہوئی تحریر مٹا دے

    بازار میں ایسا کوئی تیزاب تو آئے

    جن لوگوں نے دیکھی نہیں ڈوبی ہوئی بستی

    وہ لوگ دعا کرتے ہیں سیلاب تو آئے

    سنتا ہوں کہ ہر شخص پڑھے اس کا قصیدہ

    اک بار شناور وہ تہہ آب تو آئے

    آ جائیں گے آہو بھی جھکائے ہوئے گردن

    شمشیر ہنر میں تری کچھ آب تو آئے

    کس کام کے تھے پھینک دیے دشت زیاں میں

    ہاتھوں میں کئی گوہر نایاب تو آئے

    سوکھے ہوئے ہونٹ اپنے دکھا دیں گے اسے ہم

    پہلے ہمیں کرنے کوئی سیراب تو آئے

    ہر شخص سے ملتا ہے نئے کنج نفس میں

    یاورؔ کو ملاقات کے آداب تو آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے