Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں وقت کے محکوم تو بہکیں گے قدم اور

قیصر حیدری دہلوی

ہیں وقت کے محکوم تو بہکیں گے قدم اور

قیصر حیدری دہلوی

MORE BYقیصر حیدری دہلوی

    ہیں وقت کے محکوم تو بہکیں گے قدم اور

    بدلے ہوئے حالات میں کھو جائیں گے ہم اور

    افسانۂ اندوہ میں یکساں ہے ہر اک شخص

    اس دور پر آشوب میں تم اور نہ ہم اور

    لے جاتے ہیں بت خانے سے دل اپنا جلا کر

    رکھ لیں گے نئی شمع سر طاق حرم اور

    ہر شخص تھا خاموش مرے بعد ازل میں

    پوچھا جو گیا ہے کوئی شائستہ غم اور

    سانچے میں مسرت کے ڈھلا ہے غم الفت

    اے گردش آفاق مجھے دے کوئی غم اور

    اول تو بچھڑتے ہی چلے جاتے ہیں ساتھی

    پڑتا ہے برا وقت تو ہو جاتے ہیں کم اور

    حالات موافق نظر آتے نہیں قیصرؔ

    ہیں ترکش ایام میں کچھ تیر ستم اور

    مأخذ:

    خط غبار (Pg. 87)

    • مصنف: قیصر حیدری دہلوی
      • ناشر: آل انڈیا میر اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے