ہلاک غمزۂ باطل نہیں ہے
ہلاک غمزۂ باطل نہیں ہے
مرے سینے میں ایسا دل نہیں ہے
نہیں ہے اک سکون دل نہیں ہے
وگرنہ کیا مجھے حاصل نہیں ہے
زمانے کی مسیحائی سے حاصل
وہی جب چارہ ساز دل نہیں ہے
یہی کہتا ہوں دل سے ہر قدم پر
ارے ظالم یہی منزل نہیں ہے
وہ ایسا کون سا آنسو ہے جس میں
مرا خون جگر شامل نہیں ہے
محبت سے کوئی دیکھے تو دیکھے
کہ دل ہے کاسۂ سائل نہیں ہے
رہین غم سہی حیرتؔ مگر دل
چراغ کشتۂ محفل نہیں ہے
مأخذ:
آئینہ حیرت (Pg. 42)
- مصنف: حیرت شملوی
-
- ناشر: مکتبہ الحسنات، رامپور یو۔پی۔
- سن اشاعت: 1962
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.