Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اگر مارے گئے اپنی جوانی میں کہیں

رشی خان

ہم اگر مارے گئے اپنی جوانی میں کہیں

رشی خان

MORE BYرشی خان

    ہم اگر مارے گئے اپنی جوانی میں کہیں

    نام لکھ دینا محبت کی کہانی میں کہیں

    کیوں نہ اس بھولے کو یاد آیا بھلا گھر کا پتا

    کچھ خطا ہم سے ہوئی یاد دہانی میں کہیں

    کون سے دیس سے نکلا تو ہوا پردیسی

    ڈھونڈ پرزہ کسی پتلون پرانی میں کہیں

    دیس چھوڑا تو ہر اک چیز وہاں چھوڑ آئے

    یوں بھی کرتا ہے کوئی نقل مکانی میں کہیں

    جن میں محفوظ تھے یادوں کے ذخیرے میرے

    ڈھونڈھتا پھرتا ہوں وہ حرف میں پانی میں کہیں

    سارے جذبے بھلا الفاظ میں آتے کب ہیں

    ساری باتیں پڑھی جاتی ہیں معانی میں کہیں

    تیز رفتار رشیؔ پہلے بھی تھا پر اب کے

    کچھ عجب دیس وہ پہنچا ہے روانی میں کہیں

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 561)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے