Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنا جو قصہ سنانے لگے

میر مہدی مجروح

ہم اپنا جو قصہ سنانے لگے

میر مہدی مجروح

MORE BYمیر مہدی مجروح

    ہم اپنا جو قصہ سنانے لگے

    وہ بولے کہ پھر سر پھرانے لگے

    کہا تھا اٹھا پردۂ شرم کو

    وہ الٹا ہمیں کو اٹھانے لگے

    ذرا دیکھیے ان کی صناعیاں

    مجھے دیکھ کر منہ بنانے لگے

    کہا میں نے مل یا مجھے مار ڈال

    وہ جھٹ آستینیں چڑھانے لگے

    مجھے آتے دیکھا جوں ہی دور سے

    قدم وار جلدی اٹھانے لگے

    اٹھے وہ تو اک حشر برپا کیا

    جو بیٹھے تو فتنہ اٹھانے لگے

    غذا غم میں تھی میری خون جگر

    اب اعدا کا بھی رشک کھانے لگے

    کمال تعشق نہیں ہے ہنوز

    ابھی سے وہ منہ کو چھپانے لگے

    خفا ہو کے جب بے بلائے گیا

    مجھے دیکھ کر مسکرانے لگے

    غنیمت ہے اتنا تو اٹھا حجاب

    کہ اب خواب میں بھی وہ آنے لگے

    وہ دل کے اڑانے سے واقف نہ تھے

    ہمیں تو یہ گھاتیں بتانے لگے

    مگر ان پہ راز محبت کھلا

    جو مجروحؔ سے بچ کے جانے لگے

    مأخذ:

    Deewan-e-Majrooh (Pg. e-364 p-291)

    • مصنف: میر مہدی مجروح
      • اشاعت: 1978
      • ناشر: سرفراز پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1898

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے