ہم اپنے آپ میں رہتے ہیں دم میں دم جیسے
ہم اپنے آپ میں رہتے ہیں دم میں دم جیسے
ہمارے ساتھ ہوں دو چار بھی جو ہم جیسے
کسے دماغ جنوں کی مزاج پرسی کا
سنے گا کون گزرتی ہے شام غم جیسے
بھلا ہوا کہ ترا نقش پا نظر آیا
خرد کو راستہ سمجھے ہوئے تھے ہم جیسے
مری مثال تو ایسی ہے جیسے خواب کوئی
مرا وجود سمجھ لیجئے عدم جیسے
اب آپ خود ہی بتائیں یہ زندگی کیا ہے
کرم بھی اس نے کئے ہیں مگر ستم جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.