Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں

انور شعور

ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں

انور شعور

MORE BYانور شعور

    ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں

    سرور و کیف میں دیوانے تھوڑی ہوتے ہیں

    تباہ سوچ سمجھ کر نہیں ہوا جاتا

    جو دل لگاتے ہے فرزانے تھوڑی ہوتے ہیں

    براہ راست اثر ڈالتے ہیں سچے بول

    کسی دلیل سے منوانے تھوڑی ہوتے ہیں

    جو لوگ آتے ہیں ملنے ترے حوالے سے

    نئے تو ہوتے ہیں انجانے تھوڑی ہوتے ہیں

    اسی زمیں کے غزالوں سے ہوتے ہیں آباد

    دلوں کے دشت پری خانے تھوڑی ہوتے ہیں

    ہمیشہ ہاتھ میں رہتے ہیں پھول ان کے لئے

    کسی کو بھیج کے منگوانے تھوڑی ہوتے ہیں

    خیال و خواب کی رہتی ہے گرم بازاری

    دماغ و دل کبھی ویرانے تھوڑی ہوتے ہیں

    نہ آئیں آپ تو محفل میں کون آتا ہے

    جلے نہ شمع تو پروانے تھوڑی ہوتے ہیں

    کسی غریب کو زخمی کرے کہ قتل کرے

    نگاہ ناز پہ جرمانے تھوڑی ہوتے ہیں

    شعورؔ تم نے خدا جانے کیا کیا ہوگا

    ذرا سی بات کے افسانے تھوڑی ہوتے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    انور شعور

    انور شعور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے