Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں

قیصر صدیقی

ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں

قیصر صدیقی

MORE BYقیصر صدیقی

    ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں

    طلسم خواب سے باہر نکل کے دیکھتے ہیں

    سنا یہ ہے کہ بہت تیز گام ہو تم لوگ

    تمہارے ساتھ ذرا ہم بھی چل کے دیکھتے ہیں

    اٹھا کے چاند ستاروں کو سر پہ دیکھ چکے

    ہم اپنے ماتھے پہ اب خاک مل کے دیکھتے ہیں

    ذرا پتہ تو چلے حسن عہد نو کیا ہے

    نئی نگاہ کے سانچے میں ڈھل کے دیکھتے ہیں

    نئی حیات کی تصویر دیکھنے والے

    حد نگاہ سے آگے نکل کے دیکھتے ہیں

    یہ کیسے دوست ہیں پوچھے تو کوئی ان سے ذرا

    سنبھالتے نہیں لیکن سنبھل کے دیکھتے ہیں

    یہاں وہاں تو بہت جل چکے میاں قیصرؔ

    اب اپنے دل کی سمادھی پہ جل کے دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے